پنجاب کے ضلع میانوالی کے کالاباغ قصبے میں ایک نوجوان نے برگد کے 100 سال پرانے درخت کو کٹنے سے بچالیا اور اسے مقامی جنازگاہ میں عطیہ کر دیا-
تفصیلات کے مطابق قصبے میں ریلوے پل پر ایک ریسٹورنٹ کے قریب برگد کا قدیم درخت موجود تھا۔ مالک نے ریسٹورنٹ بیچ دیا جس کے بعد نئے مالکان نے 100 سال پرانے درخت کو کاٹنے کا فیصلہ کیا۔
منصوبے کی اطلاع ملتے ہی ملک زاہد نے 18 ہزار روپے میں درخت خرید کر اسے بچانے کا فیصلہ کیا۔ اس کے بعد انہوں نے فیصل آباد سے باغبانی کے ایک ماہر کو بلایا اور انہیں درخت کے ارد گرد جگہ کھود کر اسے زمین سے با حفاظت نکالنے کے لیے کہا۔
اس کے بعد درخت کو کرین کے ذریعے زمین سے مکمل طور پر نکال کر ایک کارگو ٹرک پر ڈال کر فوراً ایک نئی تعمیر شدہ جنازگاہ میں لے جا کر لگا دیا گیا جہاں کی انتظامیہ نے یہ درخت وہاں عطیہ کرنے کی درخواست کی تھی۔
برگد کے درخت کی کھدائی اور شفٹ کرنے پر زاہد کو ایک لاکھ روپے سے زائد کا خرچہ آیا۔
تاہم، زاہد خوش تھا کیونکہ درخت کو کٹنے سے بچا لیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے یہ مشکل کام اس لئے انجام دیا کیونکہ یہ دہائیوں پرانے درخت شہر کی خوبصورتی ہیں۔
ان کے مطابق یہ درخت ایسی جگہ لگایا گیا جہاں اس کی سب سے زیادہ ضرورت تھی۔ انہوں نے کہا کہ علاقے میں درختوں اور ہریالی کو بچانے کے لیے ان کا یہ عمل دوسروں کے لیے ایک مثال ہے۔