کہا جارہا ہے کہ ڈیلی میل کی معافی مانگنے والی خبر لندن میں شائع نہیں کی گئی۔اگر آپ یوتھیوں کو مزید یوتھیا بنانا چاہتے ہیں اور وہ برضا و رغبت بن رہے ہیں تو الگ بات ہے ورنہ پیش خدمت ہے روزنامہ جنگ کا “لندن“ ایڈیشن۔فوٹوشاپ کے زمانے میں آنکھ کھولنے والے طفلان انقلاب چاہیں تو لنک بھی فراہم کیا جاسکتا ہے