@Mussarat
کہا جارہا ہے کہ ڈیلی میل کی معافی مانگنے والی خبر لندن میں شائع نہیں کی گئی۔اگر آپ یوتھیوں کو مزید یوتھیا بنانا چاہتے ہیں اور وہ برضا و رغبت بن رہے ہیں تو الگ بات ہے ورنہ پیش خدمت ہے روزنامہ جنگ کا “لندن“ ایڈیشن۔فوٹوشاپ کے زمانے میں آنکھ کھولنے والے طفلان انقلاب چاہیں تو لنک بھی فراہم کیا جاسکتا ہے
2 7 views
Like
Comment
Share
Be the first to write comment