مل بانٹنے کی سوچ ....
یہ رشتے بھی کتنے عجیب ہوتے ہیں ,,,، اپنے منہ میں پانی ..... اس شدت سے آیا ہے کہ اسکا سیلاب زبان تک بہا کر باہر لے آیا ہے ..... لیکن کھانا مل بانٹ کر ہی ہے، یہ محض تصویر نہیں بلکہ انسانیت کا عکسی عنوان ہے، آپ غور کیجئے بھائی کی سخاوت تو نظر آ ہی رہی ہے لیکن بہن کے ہاتھ بھی آپس میں جڑے نظر آ رہے ہیں، جسکا مطلب ہے وہ حریص نہیں، اسے آئسکریم اپنے قبضے میں لینے سے بالکل بھی دلچسپی نہیں ہے، بھائی نے کھلا دی تو اس نے کھالی، ہماری زندگی بس ایسی ہی ہونی چاہئے ۔ سخاوت ہو اور حرص نہ ہو تو بہن بھائی بسا اوقات جن تنازعات کا شکار ہو جاتے ہیں، انکی نوبت ہی نہ آئے، قبضے کی نہیں مل بانٹنے کی سوچ ہونی چاہئے۔