مجھے سرمہ دانی کی وجہ سے سہی جانے والی اذیتیں اب بھی یاد ہیں ۔۔۔۔
جہاں سے بھی گزر رہے ہوتے امی یا دادی دبوچ لیتیں ۔۔۔۔
ہم لاکھ ٹکریں مارتے ان کے پیٹ میں ۔۔ پر کنگ فو جاپانی کی طرح ایک ہاتھ سے سلائی پکڑتیں اور ایک ہاتھ سے نشانہ یعنی آنکھ !!!
پوری آنکھ کو اس طرح زبردستی کھولتیں کہ کئی دفعہ ڈیلہ احتجاجا باہر نکلنے کو دوڑتا ۔۔۔۔
پھر انتہائی ماہرانہ طریقے سے سلائی ایسے آنکھ میں پھیرتیں جیسے امیدوں پہ کوئی پانی پھیرتا ہے ۔۔۔۔
خدا گواہ ہے ۔۔ اس سرمے کے سیشن سے پہلے سب صاف نظر آتا تھا ۔۔ اس کے بعد چراغوں میں روشنی ہی نہیں رہتی تھی اور جو بھی میرا چہرہ اوپر کرتا لال بوٹی آنکھیں دیکھ کے آپ چیخیں مارتا پھرتا ۔۔۔
آنکھیں کیا پیاری ہونی تھیں ۔۔ لوگ نزدیک ہی نہیں پھٹکتے تھے !!! آج میری ماں جی اور دادی جان بہت یاد آتی ہیں لیکن وہ جہاں چلی گئ ہیں وہاں سے واپسی ممکن نہیں اللہ انکی بخشش فرماۓ