@Mussarat22 July 2023 at 02:14
ہر تل پہ ہر رخسار پہ بھی ٹیکس لگے گا
اب وصل کے اصرار پہ بھی ٹیکس لگے گا

محبوب کی گلی میں بھی اب جانا سنبھل کے
سنتے ہیں کہ دیدار پہ بھی ٹیکس لگے گا

اب ٹیکس اداؤں پہ بھی دینا ہی پڑے گا
بے وجہ کے انکار پہ بھی ٹیکس لگے گا

بھر جائے گا اب قومی خزانہ یہ ھے امکاں
ہر عشق کے بیمار پہ بھی ٹیکس لگے گا

اب باغ کی رونق کو بڑھائے گا بھلا کون
ہر پھول پہ ہر خار پہ بھی ٹیکس لگے گا

جس زلف پہ لکھتے ہیں صبح و شام سخن ور
اس زلف کی ہر تار پہ بھی ٹیکس لگے گا

دل بھر کے دیکھ لو جتنا بھی اب چاھو
ہر تل پہ ہر رخسار پہ بھی ٹیکس لگے گا

اٹھ جاو میاں دیوان کو اب اپنے سمیٹو
کہتے ہیں کہ اشعار پہ بھی ٹیکس لگے گا

گروپ میں کبھی آؤ تو یہ سوچ کے آنا
ہر پوسٹ پہ ہر سوچ پہ اب ٹیکس لگے گا🤪
Maa baap ki shaan and 3 others13 views
Share
Share
Be the first to write comment