3 ارب ڈالر کی ڈکیتی۔۔ پاکستان ایسے ہی اس حالت کو نہیں پہنچا۔۔۔
تین بلین ڈالرز کی دماغ کو ہلا دینے والی کہانی۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) کے گورنر کی حیثیت سے رضا باقر اور وزیر خزانہ کی حیثیت سے شوکت ترین نے hascol گروپ سمیت کارپوریٹ دنیا میں اپنے دوستوں کو صفر سود پر 3 بلین امریکی ڈالر کا قرض دیا۔ قرض حاصل کرنے کے فوراً بعد hascol نے مالی پریشانی کے آثار دکھائے اور دیوالیہ ہونے کا اعلان کر دیا۔
جس کے بعد شوکت ترین نے رضا باقر کی فرم کو hascol کا مشیر مقرر کیا۔
شوکت ترین، جن کا خود تین میں حصص تھا، نے اسٹیٹ بینک سے لیے گئے تین ارب ڈالرز کو عوام کے سامنے ظاہر نہیں کیا کیونکہ ان کے اپنے گروپ نے اس سے ایک ارب ڈالر لیے تھے۔
اس طرح خزانے میں لوٹ مار کی کھلی واردات ہوئی جس کا خمیازہ پاکستان کے عام لوگ بھگت رہے ہیں۔
اگر عمران خان کے دور میں یہ تین ارب ڈالر نہ لوٹے گئے ہوتے تو آج ہم IMF کے سامنے مزید تین ارب ڈالر کا بوجھ نہ ڈالتے۔
کاپیڈ