#قوم یوتھ کی مجوریاں
وقت وقت کی بات ھے۔
*ماضی میں پنجاب کا سب سے بڑا ڈاکو چوہدری پرویز الٰہی آج کپتان کا دیوانہ اور یوتھیوں کا لیڈر ھے
پی۔ٹی۔آٸی کی قوم یوتھ اتنی مجبور۔ بے بس۔ لاچار اور فہم و فراست سے عاری ھے کہ یہ سوال ہی نہیں کرتے کسی سے۔
۔
کپتان نے کہا پرویز الٰہی پنجاب کا سب سے بڑا ڈاکو ھے تو قوم یوتھ نے اس کے آباٶ اجداد کا الٹرا ساٶنڈ بھی کر دیا پھر وقت آیا کہ اب وہ پاک و صاف قرار پایا۔ کسی نے لیڈرشپ سے سوال نہیں کیا۔
۔فواد چوہدری ۔شیخ رشید ۔بابر اعوان جنہوں نے ٹی وی پر بیٹھ کر نیازی کے ساتھ پروگرام میں ماں بہن ایک کی وہی نیازی کی آنکھ کا تارا ہوگئے اور بچارے یوتھیے منہ دیکھتے رہ گئے اور سوال کرنے کی ہمت نہ ہوئی
اسی طرح ایک دن ان کو ٹاسک ملتا ھے کہ فلاں فلاں کی عزت خراب کرنی ھے تو سب شروع ہو جاتے ہیں نہ اس کی ماں بہن کو بخشتے ہیں نا اسکے کردار کو۔ کچھ دن بعد U-TURN لے کر انہی کی تعریفوں پر لگا دیا جاتا ھے۔
۔
کسی نے کبھی لیڈر سے یہ نہیں پوچھا کہ کیوں اختلاف راۓ کرنے والے غدار۔ لوٹے اور بکاٶ مال بن جاتے ہیں اور وہی پھر دوبارہ کپتان کے دیوانے اور اچھے لوگ کیسے بن جاتے ہیں۔
۔
بقول ابتسام الٰہی ظہیر یہ سیاسی پارٹی نہیں بلکہ ایک فرقہ ھے۔
۔
نہ کبھی ایسی سیاست دیکھی نا سنی۔
میں ن لیگ کا سیاسی کارکن ہوں لیکن پچھلے دونوں الیکشن میں اپنوں کی مخالفت کے باوجود دوستوں کے کہنے پر ووٹ PTI کو دیا جس کا افسوس زندگی بھر رہے گا۔
۔
ترس آتا ھے قوم یوتھ پر۔
نہ وژن نا ڈیولیپمنٹ اور نا کوٸی منصوبہ۔
دوران حکومت KPK اور وفاق میں بے انتہا کرپشن (فرح گوگی اور شوہر۔ عثمان بزدار۔ ذلفی بخاری۔ شہزاد اکبر قادیانی شہباز گل اور دوسرے حواری) یہ سب اپنا اپنا حصہ وصول کر کے غاٸب ہیں۔
کسی نے سوال نہیں کیا کہ کابینہ میں سب غیر ملکی شہریت والے ہی کیوں ہیں۔
سوال بنتا تھا کہ KPK دس سال میں 130 ارب سے 1030 ارب کا مقروض کیسے ہوا۔
بی آر ٹی بس 36 ارب کی بجاۓ 110 ارب لگنے کے بعد بھی نامکمل کیوں ھے۔ کسی نے پاکستانیت نہیں دکھاٸی۔
۔
دواٸیاں سکینڈل۔ گندم ایکسپورٹ امپورٹ سکینڈل۔ چینی سکینڈل اور راولپنڈی رنگ روڈ سکینڈل۔ کیوں ہوۓ اور کپتان نے کیوں سب کو جیل نہیں بھجوایا۔
۔
فرح گوگی اور اس کا شوہر پنجاب میں ترقیوں اور تبادلوں پر کروڑوں روپے رشوت کے کما کر بیرون ملک فرار ہو گٸے لیکن قوم یوتھ اتنی محب وطن ھے کہ سوال تک نہیں کیا الٹا جس نے بھی نام لیا اسی کو کرپٹ اور غدار کرار دے دیا۔ ۔
۔
سرپلس بجلی ملی۔ ملک دہشت گردی سے نجات پا چکا تھا۔ عدالتیں۔ فوج۔ بیوروکریسی۔ پولیس۔ اور سب کچھ مکمل کنٹرول میں ہونے کے باوجود بھی کوٸی میگا پروجیکٹ نہیں لگایا یا مکمل نہیں کیا۔
۔
کسی نے سوال نا کیا کہ شرح سود کیوں 3.5 فیصد سے 18 فیصد کی۔ اور GDP گروتھ کیوں 6.5 فیصد سے منفی 1.5 ہوٸی۔
۔
خوبیاں اور خرابیاں سب میں ہوتی ہیں کوٸی انسان غلطیوں سے پاک نہیں ھے لیکن سیاسی کارکن کا کام ھے کہ پہلے اپنے لیڈر اور جماعت سے پچھلی کارکردگی پر سوال کرے۔
لیکن اگر سیاست کی بجاۓ کوٸی فرقہ بن جاۓ اور لیڈر کی بجاۓ کچھ اور ہی بن جاۓ تو پھر یہ فتنہ بن جاتا ھے۔
۔
لیڈر ہمیشہ اپنے کردار۔ کام۔ اختیارات۔ کارکردگی اور رویےپر جواب دہ ہوتا ھے
#بیچاری -قومِ-یوتھ