سستے آلو اور عذرا قریشی
آپ نے سستے آلو تو کھائے ہوں گے مگر ان سستے آلوؤں کی وجہ نہیں جانتے ہوں گے۔ پاکستان میں آلو کی پیداوار بڑھانے میں عذرا قریشی کا بہت بڑا کردار ہے۔
راجھستان میں پیدا ہو کر راولپنڈی ہجرت کرنے والی عذرا قریشی نے پودوں پر تحقیق کی اور آلو کی پیداوار بڑھانے پر کام کیا جس کی وجہ سے پاکستان کی سالانہ آلو کی پیداوار 5% بڑھ گئی تھی۔
اس سے پہلے ہم نیدر لینڈ سے آلو کے بیج امپورٹ کرتے تھے مگر
عذرا قریشی کے بنائے گئے وائرس فری آلو پاکستان کے امپورٹ بل کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرنے لگے۔
اس اہم کام پر انہیں قومی اور عالمی سطح پر پذیرائی ملی۔
اس کے علاوہ انہوں نے کیلے اور کجھور کی مائیکرو پروپیگیشن اور گندم کی نمکیات سے ٹالیرنس پر بھی کام کیا اور اس کی پیداوار بھی بڑھانے میں مدد دی۔
عذرا قریشی 2002 میں 57 سال کی عمر میں وفات پا گئی تھی مگر ان کے کام کی وجہ سے آج پاکستان میں آلو نہایت سستے ہیں۔ ان کی ریسرچ نے آلو پر ہونے والی جدید ریسرچ کے لئے بھی بنیاد فراہم کی۔